بارہ سالہ سیاہ فام بچے کے قاتل پولیس اہلکاروں کو بری کئے جانے کے خلاف امریکہ کے مختلف شہروں میں مظاہرے

بارہ سالہ سیاہ فام بچے کے قاتل پولیس اہلکاروں کو بری کئے جانے کے خلاف امریکہ کے مختلف شہروں میں مظاہرے کئے گئے ۔

بارہ سالہ سیاہ فام بچے کے قاتل پولیس اہلکاروں کو بری کئے جانے کے خلاف امریکہ کے مختلف شہروں میں مظاہرے کئے گئے ۔
سیکڑوں مظاہرین اوہائیو کے شہر کلیو لینڈ کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے عدالت کی جانب سے قاتل پولیس اہلکاروں کو بری کیے جانے کی مذمت میں نعرے لگائے۔ واشنگٹن میں بھی سیکڑوں شہریوں اور حقوق انسانی کے کارکنوں نے مظاہرہ کر کے مذکور پولیس اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
نیویارک میں بھی سول سوسائٹی کی جانب سے کئے جانے والے مظاہرے میں سیکڑوں افراد شریک تھے اور وہ سیاہ فام لڑکے کے قاتل پولیس اہلکاروں کو بری کیے جانے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ کلیو لینڈ کی عدالت کا فیصلہ غیر منصفانہ ہے اور اس پر نظرثانی کی جانی چاہیے۔
قابل ذکرہے کہ دو امریکی پولیس اہلکاروں نے سیاہ فام نوجوان تامیر رائس کو سن دو ہزار چودہ میں اس وقت گولیاں مار دی تھیں جب وہ شہر کے ایک پارک میں کھلونا بندوق سے دیگر لوگوں کا نشانہ لے رہا تھا۔ کلیو لینڈ کی جیوری کمیٹی نے یہ کہتے ہوئے دونوں پولیس اہلکاروں کو بری کر دیا ہے کہ ان کے خلاف مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔
امریکہ میں سیاہ فام اور دوسری نسلوں کے لوگ پولیس کے حملوں کا سب سےزیادہ نشانہ بنتے ہیں۔

Add new comment