رہبر انقلاب اسلامی سے ایران کی عدلیہ کے حکام کی ملاقات + تصاویر

 

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار کی شام ایران کی عدلیہ کے سربراہ اور دیگر حکام سے اپنے خطاب میں عدلیہ کی آزادی کو انتہائی اہم قرار دیا اور عدالت و انصاف کو متاثر کرنے والے عوامل منجملہ دھونس دھمکی، حرص و لالچ، مروت اور عام دباؤ کا مقابلہ نیز عدل و انصاف کے صحیح و منطقی تقاضوں کو پورا کئے جانے کی ضرورت پر تاکید فرمائی۔ آپ نے عدلیہ کے اقتدار یا اتھارٹی کو اس کی آزادی کا ایک اہم عامل قرار دیا اور فرمایا کہ عدلیہ کی اقتدار پسندی سیاسی جاہ طلبی کے مترادف نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب، حق بات پر ڈٹ جانا ہے-

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے قانون پسندی اور مکمل سلامتی کو عدلیہ کی آزادی سے متعلق مزید دو اہم عوامل سے تعبیر کیا- آپ نے جرائم کی روک تھام کئے جانے کو عدلیہ کی اہم اور حساس ذمہ داری قرار دیا اور فرمایا کہ اس سلسلے میں دیگر اداروں کو بھی سرگرم عمل رہنے کی ضرورت ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جرائم کی روک تھام کے لئے منظم اور مسلسل کوششیں کئے جانے کی ضرورت ہے اس لئے کہ دوسری صورت میں جرائم مسلسل بڑھتے جائیں گے اور نتیجے میں عدل و انصاف کی بنیاد پر نظم و نسق چلانا مشکل ہوتا جائے گا-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسی طرح اپنے خطاب میں منصوبہ بندی ، قوانین کی اصلاح اور عدلیہ کے کارکنوں کی تربیت جیسے تین اہم نکات پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی- آپ نے عدلیہ کے نظام میں پلاننگ اور منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ شفاف اور تدوین شدہ ایجنڈے پر انحصار کرنا درخشان مستقبل کی راہ میں مددگار ثابت ہوگا جو روز مرہ کے مسائل میں الجھنے سے بھی محفوظ رکھے گا-
آپ نے قوانین کی اصلاح کے بارے میں بھی فرمایا کہ قانون، ملک کی ترقی و پیشرفت کی راہ ہموار کرتا ہے بنابرین اگر بعض قوانین میں خامیاں پائی جاتی ہوں یا وہ ایک دوسرے کے منافی ہوں تو ان کی اصلاح کئے جانے کی ضرورت ہو گی-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ لاقانونیت ہرگز قابل قبول نہیں ہوسکتی- آپ نے عدالتی عملے کی تربیت کو اتنہائی اہمیت کا حامل قرار دیا اور فرمایا کہ عدلیہ میں باصلاحیت اور خامیوں سے مبرا افراد موجود ہیں جن کی اہم کاموں کے لئے تربیت کی جانی چاہئے-
قابل ذکر ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے خطاب سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ آملی لاریجانی نے سات تیر مطابق اٹھائیس جون کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عدلیہ کے پروگراموں اور اقدامات کے بارے میں ایک مفصل رپورٹ پیش کی-

 

 

 

 

 

Add new comment